Welcome to our Urdu Library 

 

 

اردو لائبریری کے عنوان کے تحت اورنگزیب یوسفزئی کا اردو زبان میں کیا گیا تمام تحریری کام اُردو قارئین کی فرمائش پر خاص اِس مقام پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ اب تک تقریبا 100 سے زیادہ تحریروں پر مشتمل یہ سارا کام مختلف ای-لائبریریوں میں بھی موجود ہے اور انٹرنیٹ آرکائیوز کے صفحات پر بھی مندرج کیا جا چکا ہے۔

 

قرآنِ حکیم کے موضوعاتی تراجم کا سلسلہ اس ناچیز نے اردو زبان میں لگ بھگ پانچ برس قبل شروع کیا تھا جو اُن اہم قضایا کو قرآن کی سچی روشنی میں لانے کا مقصد رکھتا تھا جو ہماری روز مرہ کی زندگیوں پر راست انداز میں اثر انداز ہوتے تھے اور دائمی آفاقی اصول و اقدار کی تعلیم دیتے تھے۔ اور جن کی اصل و اساس کو استخراجی منطق کے استعمال سے منظم انداز میں بگاڑ کر پرستش کی رسومات اور مختلف اقسام کی مضحکہ خیزجسمانی حرکات میں تبدیل کر دیا تھا۔ بعد ازاں اس تراجم کے سلسلے میں قارئین کی فرمائش پر قرآن میں بیان کردہ بہت سے تاریخی واقعات بھی شامل کر دیے گئے جنہیں اموی دربار کی سازش کے تحت نہایت عمومی اور بازاری معانی کے استعمال سے طلسماتی اور دیو مالائی رنگ دے دیا گیا تھا۔ رفتہ رفتہ قارین کے مزید مطالبوں پر چھوٹی سورتوں کے جدید ترین عقلی تراجم کو بھی اس سلسلے میں شامل کر دیا گیا تھا۔



یہ سلسلہ ابھی جاری ہے ۔ یہ سطور لکھتے وقت 49 قرآنی موضوعات کو، بمعہ کچھ سورتیں، قرآن کی سچی روح کے مطابق نہایت گہرےعلم و دانش، حکمت اور ارتقاء یافتہ شعور کی عکاسی کرتے ہوے، از سرِ نو قرینِ عقل اردو اور انگلش زبان میں ترجمے کے ذریعے، اپنی عربی اصل و اساس کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا چکا ہے۔ موضوعاتی تراجم کی یہ 49 اقساط درجِ بالا عنوان کے تحت آپ کی اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا عمل جاری ہے۔ مزید موضوعات اور سورتوں پر کام جاری ہے جو مزید اقساط کے نمبروں کے ساتھ رفتہ رفتہ انہیں صفحات پر شامل کیا جاتا رہیگا۔

 

اسی کے ہمراہ اہم قرآنی موضوعات پر لکھے گئے ان گنت مضامین اور ریسرچ پیپرز بھی، جن کا سلسلہِ تحریر 12 سال قبل شروع کر دیا گیا تھا، اپنے اپنےعنوانات کے تحت انہی صفحات پر اپ لوڈ نگ کے جاری عمل میں شامل ہیں۔ چند روز میں یہ عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں کچھ چھوٹی کتب اور مختلف موضوعات پر مباحثے اور رد الزامات کا ایک سلسلہ بھی تحریروں میں شامل ہیں۔ یہ بھی اپنے اپنے عنوانات کے تحت انہیں صفحات پر اپ لوڈ کیے جا رہے ہیں۔

 

قرآن کی حقیقی روح تک پہنچنے کے لئے قرآن کے طلبہ کو اس کے چہرے سے اسلامی تالمود [ِ تفاسیر] اور اسلامی مثناہ [علمِ حدیث و روایات] کے سب پردوں کو ہٹانا ہے اور انہیں ان سیاسی ، معاشرتی اور مذہبی انحرافات کا مطالعہ کرنا ہے جو اسلامی تاریخ کےصدر اول کے دور میں ہی وقوع پذیر ہوئے ۔ انہیں خلافت راشدہ کے ملوکیت سے تبدیل ہوجانے کے مقتضیات و متضمنات پر تحقیق کرنا ہے۔ عہد قدیم میں بھی اور آج بھی ایسے علماء موجود رہے ہیں جو اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ قرآن کے طلبہ کو اس کا پیغام خود اس کے صفحات میں معلوم کرنا چاہیئے۔ علامہ سیوطی کا قول ہے کہ علما کے نزدیک جو شخص قرآن کا صحیح مفہوم معلوم کرنا چاہتا ہے اسے سب سے پہلے اس کی تلاش خود قرآن ہی کے صفحات میں کرنی چاہیئے، کیونکہ اگر قرآن ایک جگہ کسی چیز کا اجمالی طور پر ذکر کرتا ہے تو دوسری جگہ اس کی مزید تفصیل کر دیتا ہے۔ ابن جوزی نے اس موضوع پر ایک مستقل کتاب لکھی ہے۔ خود ہمارے دور میں بھی بہت سے علماء نے اس بات پر زور دیا ہے۔ فلہذا یہاں یش کردہ تمام تحقیقی کام کی اساس صرف اور صرف قرآن ہے ۔ کسی ثانوی ماخذ کو قرآن کے ترجمے اور اس کی اصل روح کی دریافت کے لیے استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ ایک انتہائی علمی، شعوری، قانونی اور بالضبط ترجمے کے لیے جدید ترین علوم کی ہر صنف سے استفادہ کیا گیا ہے تاکہ مقصد پیشِ نظر کو کمال مہارت، اہلیت اورترقی یافتہ ترین ارتقائی سطح کے مطابق حاصل کر لیا جائے۔

 

یاد رہے کہ 35 اردو موضوعاتی تراجم کے سلسلے کے بعد آئندہ آنے والی تمام اردواقساط کے لیے آپ کو انگلش لائبریری کی جانب رجوع کرنا ہوگا کیونکہ نمبر 36 سے شروع ہو کر آگے تمام تراجم میں اردو متن انگلش کے ساتھ ہی منسلک کر دیا گیا ہے۔ ترتیب یہ ہےکہ ہر ترجمے کے آرٹیکل میں پہلے انگلش متن ہے اور اُس کے بعد اردو متن۔